
نواز شریف نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کی حمایت کردی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کی حمایت کردی۔نجی ٹی وی جیو کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نواز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مرکز میں حکومت چھوڑنے کے آپشن پر بات کی ہے،نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف سمیت پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے بھی کئی بار اس پر بات کر چکے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ نواز شریف نے مشورہ دیا کہ حکومت میں مزید رہنا مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید مسائل پیدا کرنے کا عندیہ دے رہا ہے جب کہ حکومت کو تمام ریاستی اداروں سے حقیقی حمایت حاصل ہونی چاہیے تھی۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان سمیت پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے اب تک حکومت چھوڑنے کے خیال کی مخالفت کی ہے لیکن پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے اس کے امکان دکھائی دے رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے اپنی پارٹی رہنماؤں کو بتایا ہے کہ عمران خان کی عدم اعتماد کے ووٹ میں برطرفی کے بعد شہباز شریف کی حکومت کے لیے شروع ہی سے رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں، اختیارات نہ ہونے کی صورت میں حکومت میں رہنے سے پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن )کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک تماشہ بنا دیا گیا۔ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں نواز شریف نے کہاکہپاکستان کو ایک تماشہ بنا دیا گیا ہے، تینوں جج صاحبان کو سلام۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں پرویز الٰہی کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قراردے دی ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ درست نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا کوئی قانونی جواز نہیں، پنجاب کابینہ بھی کالعدم قرار دی جاتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ پنجاب کے عوام کے بنیادی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی کی گئی،ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،حمزہ شہباز منتخب وزیراعلی نہیں ہیں،حمزہ شہباز کے حلف کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،حمزہ شہباز کی کابینہ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ فوری طور پر اپنے دفاتر خالی کردیں۔