
مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا، عدلیہ بحالی تحریک چلانے کا عندیہ
مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا، عدلیہ بحالی تحریک چلانے کا عندیہ
اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے عدلیہ بحالی تحریک چلانے کا عندیہ دے دیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فل کورٹ کی اپیل کو مسترد کرنے کے فیصلے نے آج کے فیصلے کو پہلے ہی متنازع بنا دیا تھا، سول سوسائٹی، وکلاء برادری، باری ایسوسی ایشن کے نمائندوں، وکلاء، قانونی ماہرین نے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔مریم اونگزیب نے کہا کہ فل کورٹ آئینی مسئلہ کی تشریح کے لئے بنا دیا جاتا تو آج کا فیصلہ متنازعہ نہ ہوتا، حمزہ شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے تو اس سے مسلم لیگ (ن) کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،مسلم لیگ (ن) جانتی ہے کہ پنجاب نواز شریف اور شہباز شریف کا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ ایک فیصلے سے پنجاب کے اوپر ایک ایسے شخص کو مسلط کر دیا جائے جس کا پنجاب میں مینڈیٹ ہی نہیں ہے،یہ فیصلہ ملک میں جوڈیشل کو سے مطابقت رکھتا ہے جو ملک کو مزید انتشار اور انارکی کی طرف لے کر جائے گالیگی رہنما نے کہا کہ آدھے سے زیادہ عوام اس فیصلے کو نہیں مانتی، تمام سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ ہمیں فل کورٹ چاہئے، یہ آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، آئین اور پارلیمان کی بالادستی کا معاملہ ہے،فل کورٹ کی پٹیشن نے اس بینچ پر عدم اعتماد کر دیا تھا۔‘ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ فیصلے کی تشریح کے لئے فل کورٹ بنایا جانا چاہئے تھا، نواز شریف کی عدلیہ بحالی کی جدوجہد کا آج سے دوسرا باب شروع ہوا ہے، آئین اور پارلیمان کی بالادستی اور عدلیہ کو ان جکڑی ہوئی چیزوں سے نکالنے کی جدوجہد کا آغاز ہوگیا ہے، ہم پاکستان کے عوام کو آئین اور پارلیمان کی بالادستی واپس لے کر دیں گے اور 2018ء میں چوری کیا گیا اصل مینڈیٹ عوام کو واپس دلوائیں گے۔