حکومت میں لانے کے پیچھے کون ہے

عمران حکومت گرانے کے پیچھے امریکہ تھا تو اب عمران خان کو دوبارہ حکومت میں لانے کے پیچھے کون ہے، اگلے چند ہفتوں میں کیا ہونیوالا ہے ؟ کپتان کے کزن حفیظ اللہ نیازی کے انکشافات
نامور کالم نگار حفیظ اللہ نیازی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔چھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے، بہت کچھ کہ تابعداری بھی۔رابن رافیل،عمران ملاقات ضروری، اگلے دن کامران خان کیساتھ فرمائشی پروگرام ضروری۔سوال: ’’رابن رافیل سے ملاقات میں کیا بات ہوئی؟‘‘،جواب:’’رابن کو میں پرانا جانتا ہوں،
امریکی سسٹم کوسب سےزیادہ سمجھتا ہوں ‘‘۔کیا بنی گالہ ملاقات امریکہ،اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان مک مکاؤ کیلئے، یا موجودہ مک مکاؤ کا اگلا حصہ؟ اسی سانس میں، ’’ حکومت میں کرپٹ لیڈروں کے اربوں ڈالر باہر ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اچھی طرح جانتے ہیں، وہ پاکستان کو امداد نہیں دیں گے‘‘۔سوال گندم، جواب چنا اور گول اتنا کہ ’’سیلاب زدگان کو امداد نہ ملے‘‘۔ بہت کچھ کہا ضرور،ہکلائے بھی،رابن سے ملاقات کی تصدیق کی نہ تردید۔انٹرویو
میں امریکہ کی مداح سرائی میں زمین و آسمان کے قلابے بھی ملائے، مزید’’ ٹرمپ نے جو عزت مجھے دی ،کسی پاکستانی کے نصیب میں نہ آئی‘‘۔ اسی سانس میں جنرل باجوہ کی توسیع کا عندیہ دے ڈالا۔لگتا ہے میلہ سجایا ہی مملکت کیساتھ ایک اور واردات کےلئے تھا۔شک نہیں،رابن رافیل ایک مخصوص ایجنڈا لے کر آناََ فاناً پاکستان پہنچیں، عمران خان کے کرنے کے کام اور اگلا لائحہ عمل بتایا، پلک جھپکتے واپس۔وطن عزیز میں جس کسی نے اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ کو آڑے ہاتھوں لیا، شدت اور حدت سے شعلہ بیانی کی ،پذیرائی ملی، رفعتیں پائیں۔ اسلامی ٹچ کا تڑکا اگر ساتھ ہو تو سیاسی مقبولیت کے ریکارڈ توڑنا بنتا ہے۔ عمران خان کی مقبولیت کی انہونی لہر نے بہت سارے واقعاتی معاملا ت کو پس پشت ڈالا، منوں مٹی تلے دفنا دیا ہے۔ جھوٹ کے پاؤں نہیں، لمبا عرصہ نہیں ٹھہر سکتا۔ ساڑھے تین سالہ دورِ اقتدار میں عمران خان کا کوئی ایک عمل جو دفتر میں موجود ہو؟کارکردگی دفتر اعمال سے خالی۔اس اخلاقی ،مالی بدعنوانیوں سے پی ٹی آئی حکومت مالا مال۔مقبولیت کا رازاسی میں تھاکہ
امریکہ،اسٹیبلشمنٹ کو بُرا بھلاکہوتاکہ کارکردگی بھی صرف ِنظررہے۔اس میں دورائے نہیں کہ عمران خان نے شاطرانہ طریقے سے اپنے قبیلے کو ورغلایا، امریکہ اور فوجی قیادت پر ترکش میں پڑے سارے تیر چلا ڈالے۔اگر دن کو بُرا بھلا کہاتو رات جاکرلیٹ گئے۔عمران خان کا ’’ایب سو لوٹلی ناٹ‘‘سے لے کر امریکی سازش بذریعہ ڈونلڈ لو،میر جعفرمیر صادق اوران کے مہرے یکے بعد دیگرے جب بیانیہ لوگوں کی توجہ کا مرکزبنا،جھوٹ کو پذیرائی ملی، توتکار میں کنجوسی نہ دکھائی۔ وافر مقدار میں جعلی بیانیے کو سینکڑوں مرتبہ یکسوئی سے دہرایا۔

Sharing is caring!

Categories
Fifa 2022 Highlights

Comments are closed.