
انٹرنیٹ وفون کی لوڈشیڈنگ بھی بھگتنا پڑ سکتی ہے
پاکستانی صارفین کو بجلی اور گیس کے بعد انٹرنیٹ وفون کی لوڈشیڈنگ بھی بھگتنا پڑ سکتی ہے
انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی آلات چلانے کے لیے ایندھن کے اخراجات میں بےپناہ اضافہ ہو رہا ہے، اگر حکومت نے درپیش متعدد مسائل حل نہ کیے جواپنی سہولیات منقطع کرنا پڑیں گی
اسلام آباد( 19 ستمبر 2022ء ) پاکستان کے شہریوں کو اب بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے بعد ڈیجیٹل لوڈشیڈنگ کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔اردو نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی آلات چلانے کے لیے ایندھن کے اخراجات میں بےپناہ اضافہ ہو رہا ہے، اگر حکومت نے انہیں درپیش متعدد مسائل حل نہ کیے تو انہیں اپنی سہولیات منقطع کرنا پڑیں گی۔پاکستا میں موبائل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لائسنس فیس اور موبائل سپیکٹرم کے لیے ڈالر سے منسلک ادائیگیوں کے معاملے میں بہتری لائے بصورت دیگر معاملات سروس کی طرف چلے جائیںگے۔ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے مطابق رواں برس کے دوران بجلی و ایندھن کی قیمت، شرح سود میں اضافے اور روپے کی قدر گرا گرنے کی وجہ ان کی خدمات کی قیمت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ایک موبائل فون کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنی خدمات کی قیمت روپے میں وصول کرنے ڈالر میں لائسنس فیس اور دیگر اخراجات ادا کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے اور اس کے اثرات ان کی مجموعی کارگردگی پر پڑ رہے ہیں۔ٹیلی کام کمپنی جاز کے چیف ایگزیکٹو افسر عامر ابراہیم کے مطابق موبائل آپریٹرز کو ایندھن ، بجلی، شرح سود، لائسنس فیس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی امریکی کرنسی یعنی ڈالر میں کرنے کی وجہ سے ڈیجیٹل ایمرجنسی کی صورت حال درپیش ہے۔