طاقت اور اختیار نے اسے یہ موقع بھی فراہم کر دیا کہ جب چاہتا اور جس سے چاہتا شادی رچا لیتا۔اس کی پہلی شادی بورتی نامی لڑکی سے 16 سال کی عمر میں ہوئی۔ شادی کے کچھ ہی عرصے بعد بورتی اغواءہو گئی، جسے بازیاب کروانے کے لئے چنگیز خان نے ایک ایسی لڑائی شروع کی جس نے بالآخر اسے ایک عظیم سلطنت کا مالک بنا دیا۔ جب وہ بادشاہ بنا تو گویا اس کے سر پر عورت کا جنون سوار ہو گیا۔ اس نے پے در پے 500 خواتین کو اپنے حرم کا حصہ بنایا۔ ان خواتین کی حیثیت باندیوں کی تھی جبکہ اصل ملکہ بورتی ہی تھی۔ چنگیز خان کی سینکڑوں باندیوں سے بہت بڑی تعداد میں بچے پیدا ہوئے لیکن حق وراثت صرف بورتی کی اولاد کو ملا۔ چنگیز خان نے بہت طویل اور کٹھن جد و جہد کے بعد اقتدار حاصل کیا تھا، جس کے بعد غیر ملکی فتوحات کا سلسلہ شروع کیا تو یورپ اور ایشیاءکے وسیع و عریض علاقوں کو فتح کرلیا۔ ان فتوحات کے دوران چنگیز خان بہت بڑے پیمانے پر قتل عام بھی کیا کرتا تھا۔ جب اس کی موت ہوئی تو وہ وسطی ایشیا اور چین کے اکثر علاقوں کو فتح کرکے منگول سلطنت کا حصہ بناچکا تھا۔
Leave a Reply